۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
دکتر طاہر القادری + حجۃ الاسلام سید ابو القاسم رضوی

حوزہ/ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے آسٹریلیا دورے کے دوران حجةالاسلام و المسلمين مولانا سيد ابوالقاسم رضوي سے ملاقات کی اور امت مسلمہ کے مسائل ، ان کے حل کی اور اتحاد امت پر گفتگو کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محرم الحرام کے موقع پر منہاج القرآن کے مؤسس و سرپرست ڈاکٹر طاہر القادری آسٹریلیا کے دورے پر ہیں، کل ان کا میلبرن میں آخری دن تھا، صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا و امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا اور اتحاد بین المسلمین کے داعی حجة الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابوالقاسم رضوي جو عشرہ محرم کے سلسلے میں بیرون شہر تشریف لے گئے تھے انہوں نے واپسی پر کل علماء اہل سنت کے وفد کے ساتھ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی، اس ملاقات میں امت کو در پیش مسائل اور ان کے حل کی کوشش اور اتحاد امت پر زور دیا گیا۔

آسٹریلیا میں ادارہ منہاج القرآن کے صدر جناب محسن صاحب اور آسٹریلیا میں ادارہ منہاج القرآن کے نمائندہ عالم دین مولانا رمضان قادری نے مولانا سید ابوالقاسم رضوی کی مسلم امہ اور تقریب مذاہب کے حوالے سے کی جانے والی گراں قدر خدمات کا ذکر کیا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے بہت خوشی کا اظہار کیا اور کہا :مولانا سے ملنے کا اشتیاق تھا ،آج کی ملاقات میرے لئے یادگار ہے گی، مولانا ابوالقاسم رضوی نے ادارہ منہاج القرآن کی خدمات بالاخص ڈاکٹر طاہر القادری کی عالمی پیمانے پر خدمات کو قابل تحسین قرار دیا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے فضائل مولائے کائنات (ع) اور قربانی امام حسین (ع )کے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی جس پر مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے کہا: توحید و رسالت و قرآن و کعبہ کے بعد ولایت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام و قربانی امام حسین علیہ السلام ہی امت کے لئے نقطہ اتحاد ہیں۔ بقول وقار انبالوی :

اسلام کے دامن میں بس دو ہی تو چیزیں ہیں

اک ضربِ یداللہی‘ اک سجدۂ شبیری

واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری آخر ذی الحجہ میں آسٹریلیا پہنچنے والے تھے مگر تین محرم کو پہنچے، اسی سبب منہاج القرآن کے پروگراموں میں سے قوالی کے پروگرام کو احترام ایام عزا کے پیش نظر کینسل کر دیا گیا، لیکچرز ، ورک شاپ، مجلس و سیمینار کا اہتمام کیا گیا ۔

مولانا سید ابوالقاسم رضوی سے سڈنی، برسبین ، پرتھ کے پروگراموں میں مہمان خصوصی کے عنوان سے شرکت کی درخواست کی گئی تھی مگر مولانا نے عزت افزائی کے لئے شکریہ ادا کیا اور مجالس کی مصروفیات کے سبب معذرت کی ۔میلبرن آسٹریلیا کی تاریخ میں ایک یادگار دن دعا پر تمام ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .